السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

میں نے ماضی میں کچھ ایسے مضامین تیار کئے جو اگرچہ سچائی پر مبنی تھے لیکن جیسا کہ مشہور ہے کہ سچ ہمیشہ کڑوا ہوتا ہے کے مصداق وہ مضامین اپنے کڑوے پن کے سبب کسی بھی فورم پر ناقابل اشاعت ٹھہرے۔ ان مضامین اور آئیندہ بھی اسی قسم کے مضامین کی اشاعت اور انہیں منصہ شہود پر لانے کے لئے میرے بھائی علی اوڈ نے مجھے اس بلاگ کی تیاری میں معاونت فراہم کی۔جہاں میرے لبوں پر، میرے جملوں پر، میری تحریروں پر کوئی پابندی نہیں۔ اسی لئے میں نے اس بلاگ کا عنوان ہی ’’بول کے لب آزاد ہیں تیرے‘‘ رکھا ہے۔اگرچہ اس سے پہلے بھی میرے ایک مخلص بھائی مجھے یہ مشورہ دے چکے تھے کہ اپنے اسطرح  کے (کڑوے کسیلے) مضامین فورم پر شئیر کرنے کے بجائے اپنے بلاگ پر شئیر کیا کریں آج اس  مشورہ کوعملی شکل اوڈ بھائی کی مدد ہی سے حاصل ہوپائی ہے۔جس پر میں ان کا ممنون و مشکور ہوں۔